فروزاں

یورپی یونین کا 2040 کلائمیٹ ٹارگٹ متنازعہ

یورپی یونین 2040 کلائمیٹ ٹارگٹ

متنازعہ یورپی یونین کا 2040 کلائمیٹ ٹارگٹ معیشت، سیاست اور توانائی پر گہرے اثرات ڈال رہا ہے اور عالمی قیادت کے لیے اہم چیلنج بنا ہوا ہے۔

یورپی یونین کا سن 2040 کلائمیٹ ٹارگٹ متنازعہ فروزاں ڈیسک یورپی یونین (ای یو) ہمیشہ سے ماحولیاتی پالیسی اور موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اقدامات میں عالمی قیادت کا کردار ادا کرتی آئی ہے۔

پیرس معاہدہ سن 2015کے بعد یورپ نے گرین ہاؤس گیسوں میں کمی کے سخت اہداف مقرر کیے اور ”یورپی گرین ڈیل” کے ذریعے سن 2050 تک کاربن نیوٹرل ہونے کا عزم ظاہر کیا۔

تاہم حالیہ دنوں میں سامنے آنے والا یورپی یونین کا 2040 کلائمیٹ ٹارگٹ نہ صرف یورپی یونین کے اندر شدید اختلافات کا باعث بنا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی اس پر نظریں مرکوز ہیں۔

تجویز کے مطابق یورپ کو سن2040 تک گرین ہاؤس گیسوں میں 90 فیصد تک کمی لانا ہو گی۔ یہ ہدف بظاہر انتہائی پرجوش ہے لیکن اس کے سیاسی، معاشی اور سماجی مضمرات نے رکن ممالک کو تقسیم کر دیا ہے۔

سن 2040 کلائمیٹ ٹارگٹ کیا ہے؟ یورپی کمیشن کی حالیہ مسودہ رپورٹ کے مطابق یورپی یونین چاہتی ہے کہ سن 2040 تک اپنے اخراجات کو 1990 کی سطح کے مقابلے میں 90 فیصد کم کرے۔

یہ ہدف دراصل سن 2050 تک ”کاربن نیوٹرل” ہونے کے بڑے وژن کی طرف ایک درمیانی سنگ میل ہے۔ اس وژن کے تحت توانائی کے شعبے میں قابلِ تجدید ذرائع (ونڈ، سولر، ہائیڈرو) کا حصہ کم از کم 70/80فیصد تک بڑھانا ہوگا۔ٹرانسپورٹ میں برقی گاڑیوں اور متبادل ایندھن کو لازمی اپنانا ہوگا۔

زراعت و جنگلات کو ”کاربن سنک” کے طور پر فعال کرنے کی ضرورت ہوگی تاکہ وہ فضا میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کر سکیں۔

صنعتی شعبہ جیسے اسٹیل اور سیمنٹ کو کاربن کیپچر ٹیکنالوجیز کے ذریعے اخراج کم کرنا ہوگا۔ اختلافات کیوں پیدا ہوئے؟

اس ہدف نے یورپی یونین کو دو بڑے حصوں میں تقسیم کر دیا ہے۔حامی ممالک (مثلاً جرمنی، ڈنمارک، سویڈن، نیدرلینڈز) سمجھتے ہیں کہ اگر یورپ نے عالمی قیادت برقرار رکھنی ہے تو اسے سخت اہداف اپنانا ہوں گے۔

ان کے خیال میں موسمیاتی تبدیلی اب محض ماحولیاتی مسئلہ نہیں بلکہ معاشی بقا اور سکیورٹی کا سوال ہے۔

مخالف ممالک (مثلاً پولینڈ، چیک ریپبلک، ہنگری اور جزوی طور پر فرانس)یہ دلیل دیتے ہیں کہ سخت اہداف صنعتی پیداوار کو مہنگا کریں گے، کسانوں اور مزدوروں پر بوجھ ڈالیں گے اور یورپ کی مسابقتی طاقت کو چین اور امریکا کے مقابلے میں کمزور کر دیں گے۔

خاص طور پر پولینڈ اور چیک ریپبلک جیسے ممالک جو اب بھی بڑی حد تک کوئلے اور فوسل فیول پر انحصار کرتے ہیں، اس ٹارگٹ کو ناقابلِ عمل قرار دیتے ہیں۔

معاشی مضمرات یورپی یونین کا سب سے بڑا چیلنج معیشت ہے۔ توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کے لیے کھربوں یورو درکار ہیں۔

عالمی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) کے مطابق صرف یورپ کو 2040 تک گرین اہداف پورے کرنے کے لیے سالانہ 600 ارب یورو کی سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔

فائدے، نقصانات گرین انڈسٹری اور قابلِ تجدید توانائی کے شعبے میں لاکھوں نئی نوکریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ توانائی کی درآمدات (تیل و گیس) پر انحصار کم ہو گا، جس سے یورپ زیادہ خودمختار ہوگا جب کہ کوئلے اور گیس پر انحصار کرنے والے علاقوں میں بے روزگاری اور سماجی ناہمواری بڑھ سکتی ہے۔

یورپی یونین 2040 کلائمیٹ ٹارگٹ

زرعی پیداوار پر پابندیاں کسانوں کے احتجاج کو جنم دے رہی ہیں جیسا کہ فرانس اور بیلجیم میں حالیہ مظاہرے دیکھنے میں آئے۔ یہ مسئلہ صرف ماحولیاتی یا معاشی نہیں بلکہ خالصتاً سیاسی بھی ہے۔ یورپی یونین کے اندر ”متحدہ موقف” اپنانا ہمیشہ ایک مشکل کام رہا ہے۔

یورپی یونین کا 2040کلائمٹ ٹارگٹ کے تنازعے نے یورپی قیادت پر یہ سوال کھڑا کر دیا ہے کہ کیا یورپ واقعی مستقبل میں موسمیاتی قیادت قائم رکھ سکتا ہے؟

یورپی پارلیمان میں گرین گروپس اور لیفٹ ونگ جماعتیں اس ہدف کے بھرپور حق میں ہیں تو دوسری طرف دائیں بازو کی جماعتیں اور عوامی سطح پر بڑھتا ہوا ”کلائمیٹ اسکیپٹیسزم” (کلائمیٹ اسکیپٹسزم) اس پالیسی کے لیے بڑا چیلنج بن چکا ہے۔

برطانیہ کے بعد یورپ کے کئی ممالک میں عوامی سرویز بتا رہے ہیں کہ لوگ مہنگائی اور معاشی مشکلات کے باعث ماحول دوست پالیسیوں کی حمایت کم کر رہے ہیں۔

عالمی تناظر یورپی یونین کے یہ اہداف صرف یورپ تک محدود نہیں بلکہ عالمی اثرات کے حامل ہیں۔

امریکا انفلیشن رڈکشن ایکٹ کے ذریعے گرین انرجی میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ یورپ کو خدشہ ہے کہ اگر اس نے رفتار تیز نہ کی تو امریکا سرمایہ کاری کو اپنی طرف کھینچ لے گا۔

چین دنیا کی سب سے بڑی گرین ٹیکنالوجی کا پروڈیوسر ہونے کے ناطے یورپ کے لیے چیلنج اور موقع دونوں ہے۔

اگر یورپ نے گرین اہداف پر عمل کیا تو اسے اپنی ٹیکنالوجی چین سے درآمد کرنی پڑے گی، جو معاشی اور جغرافیائی سیاست میں نیا توازن پیدا کرے گا۔

ترقی پذیر دنیا یورپی یونین کے سخت اہداف کو لے کر دنیا کے دوسرے حصوں پر دباؤ ڈالے گی کہ وہ بھی ایسے اقدامات کریں۔

یہ بھی پڑھیں

زہریلی گیسوں کا اخراج:عالمی عدالت کا تاریخی فیصلہ

ماحولیاتی تبدیلی اور شنگھائی تعاون تنظیم کا کردار

تاہم افریقہ اور ایشیا کے کئی ممالک کو خدشہ ہے کہ یہ بوجھ ان کے لیے ناقابلِ برداشت ہو گا۔ سائنسی بنیادیں بین الحکومتی پینل برائے موسمیاتی تبدیلی (آئی پی سی سی) کی رپورٹ کے مطابق اگر دنیا نے سن2030 تک گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو نصف نہ کیا تو 1.5 ڈگری سیلسیس کا ہدف حاصل کرنا ناممکن ہو جائے گا۔

یورپی یونین کا 2040کلائمٹ ٹارگٹ اسی سائنسی حقیقت پر مبنی ہے کہ ”کاربن بجٹ” تیزی سے ختم ہو رہا ہے۔ عوامی ردعمل یورپی عوام میں اس ہدف پر ملا جلا ردعمل دیکھنے کو ملا ہے۔

مثبت رائے کے حامل ماحولیاتی کارکنان اور نوجوان نسل اسے ”وجودی جنگ” کا حصہ سمجھتے ہیں اور سخت اہداف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔جب کہ منفی رائے رکھنے والے کسان، صنعتی ورکرز اور متوسط طبقہ اسے اپنی معاشی مشکلات میں اضافے کے طور پر دیکھ رہا ہے۔

اس تناؤ نے سیاسی تقسیم کو مزید بڑھا دیا ہے۔ مستقبل کے امکانات اب سوال یہ ہے کہ یورپی یونین اس ہدف کو عملی جامہ کیسے پہنائے گی؟

کچھ ممکنہ راستے یہ ہو سکتے ہیں، جیسے مکمل اتفاق رائے سے تمام ممالک ایک مشترکہ فارمولا نکالیں اور گرین انرجی میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کریں۔ مختلف ممالک کو ان کی معاشی حالت کے مطابق اہداف دیے جائیں، جیسے ”ڈفرینشی ایٹڈ رسپانسی بیلیٹیز”۔سخت اہداف کو مرحلہ وار مختلف ادوار میں لاگو کیا جائے تاکہ معاشی دباؤ کم ہو۔

یورپی یونین کا 2040 کلائمیٹ ٹارگٹ ایک دو دھاری تلوار ہے۔ ایک طرف یہ یورپ کو دنیا میں ماحولیاتی قیادت برقرار رکھنے کا موقع دیتا ہے، دوسری طرف یہ سیاسی اختلافات، معاشی دباؤ اور عوامی مزاحمت کو بھی جنم دیتا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اب مستقبل کا نہیں بلکہ حال کا مسئلہ ہے، اور اگر یورپ نے بروقت اقدامات نہ کیے تو آنے والے عشروں میں نہ صرف یورپ بلکہ پوری دنیا اس کے نتائج بھگتے گی۔

یورپی یونین کے پاس اب صرف دو راستے ہیں،یا تو وہ عالمی قیادت کا عملی ثبوت فراہم کرے، یا پھر سیاسی اختلافات اور معاشی مصلحتیں اسے پیچھے دھکیل دیں۔

دنیا کی نظریں آج یورپ پر ہیں، اور یورپی یونین کا 2040 کلائمیٹ ٹارگٹ دراصل ایک امتحان ہے کہ آیا یورپ واقعی اپنے دعووں پر قائم رہ سکتا ہے یا نہیں۔

حوالہ جات

یورپی کمیشن (2025). یورپی یونین کا 2040 کے لیے ماحولیاتی ہدف – مسودہ تجویز۔ برسلز: یورپی کمیشن۔رائٹرز (2025). یورپی یونین 2040 کلائمیٹ ہدف پر منقسم، آئندہ ہفتے معاہدہ مشکوک، مسودہ ظاہر کرتا ہے۔ دستیاب: reuters.com۔آئی پی سی سی (2023). ششم جائزہ رپورٹ: موسمیاتی تبدیلی 2023۔ بین الحکومتی پینل برائے موسمیاتی تبدیلی۔انٹرنیشنل انرجی ایجنسی (2024). عالمی توانائی سرمایہ کاری 2024۔ پیرس: آئی ای اے۔دی گارڈین (2025). یورپی یونین کے ماحولیاتی اہداف کو رکن ممالک کی جانب سے معاشی خدشات کے باعث مخالفت کا سامنا۔ دستیاب: theguardian.com۔ایسوسی ایٹڈ پریس نیوز (2025). یورپی یونین کا ماحولیاتی معاہدہ تعطل کا شکار، ممالک نے 2040 اہداف میں نرمی کا مطالبہ کیا۔ دستیاب: apnews.com۔ورلڈ ریسورسز انسٹی ٹیوٹ (2024). نیٹ زیرو ٹریکر: عالمی سطح پر ماحولیاتی وعدوں کی پیش رفت۔ واشنگٹن ڈی سی: ڈبلیو آر آئی۔یورپی پارلیمان (2024). یورپی گرین ڈیل کی پیش رفت رپورٹ۔ برسلز: یورپی پارلیمان کی اشاعت۔یو این ایف سی سی سی (2023). گلوبل اسٹاک ٹیک رپورٹ۔ بون: اقوامِ متحدہ فریم ورک کنونشن برائے موسمیاتی تبدیلی۔

اپنا تبصرہ لکھیں