فروزاں ماحولیاتی خبریں

اسلام آباد: دھواں چھوڑتی گاڑیوں کے خلاف جرمانوں کا اعلان

پاک ای پی اے اہلکار اسلام آباد کی سڑک پر دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی چیکنگ اور جرمانہ کرتے ہوئے، فضائی آلودگی اور اسموگ پر قابو پانے کے لیے کارروائی

 پاکستان انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (پاک ای پی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔

اسلام آباد: (فرحین العاص، نمائندہ خصوصی فروزاں) اسلام آباد میں  دھواں چھوڑنے والی  گاڑیوں کے خلاف جرمانوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔

 پاکستان انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (پاک ای پی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔

بھاری جرمانہ، گاڑی ضبطی کی سزائیں

ایجنسی نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ زیادہ اخراج والی گاڑیوں کے مالکان کو موقع پر ہی بھاری جرمانوں، گاڑی ضبطی یا دونوں سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

پاک ای پی اے اسلام آباد کی ڈائریکٹر جنرل نازیہ ذیب علی نے کہا کہ شہر میں فضائی معیار بگڑنے اور اسموگ میں اضافہ باعث تشویش ہے۔ اور اس کے پیش نظر آپریشنز کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایجنسی کی ٹیمیں شہر بھر میں موجود ہیں ۔ جو بڑی شاہراہوں، چوراہوں اور زیادہ ٹریفک والے مقامات پر مسلسل نگرانی کر رہی ہیں۔ تاکہ ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑیوں کی نشاندہی کی جا سکے۔

کالا دھواں صحت کے لیے سنگین خطرہ

ان کا کہنا تھا کہ کالا دھواں چھوڑنے والی گاڑی چلانا نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہے۔  بلکہ یہ عوامی صحت کے لیے سنگین خطرہ بھی ہے۔

نازیہ ذیب علی نے مزید کہا کہ ناقص دیکھ بھال کے باعث گاڑیاں خطرناک اخراج کا باعث بنتی ہیں۔ جن میں ڈیزل بسیں، ٹرک، ویگنیں، رکشے اور موٹر سائیکلز سب سے زیادہ خطرناک ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ اسلام آباد میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

:یہ بھی پڑھیں

گلگت بلتستان میں دو ہفتوں کے دوران مارخور کے غیر قانونی شکار کا دوسرا واقعہ

ریاض کانفرنس 2025: گرین انڈسٹری اور ریاض ڈیکلریشن کی نئی سمت

شہریوں سے اپیل

وزارتِ موسمیاتی تبدیلی کے ترجمان محمد سلیم شیخ نے بھی شہریوں سے اپیل کی۔ اور کہا کہ وہ اپنی گاڑیوں کا ضروری معائنہ پاک ای پی اے سے منظور شدہ لیبارٹریوں سے کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک گاڑی کا دھواں اپنے اردگرد سینکڑوں افراد کی صحت متاثر کرتا ہے۔ کالا دھواں دراصل زہریلا بادل ہے جو سانس کے امراض میں اضافہ کرتا ہے۔

ای پی اے کے مطابق گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں شہری فضائی آلودگی میں اضافہ کرتا ہے۔ اور حرارت پھانسنے والی گیسوں جیسے PM2.5، PM10، نائٹروجن آکسائیڈز، سلفر ڈائی آکسائیڈ، کاربن مونو آکسائیڈ اور ہائیڈروکاربن کا بڑا ذریعہ ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں