ہمالین آئی بیکس کے غیر قانونی شکار میں وائلڈ لائف کا مورخون سے اسلحہ اور گوشت برآمد، پوسٹ مارٹم میں نر آئی بیکس کو دو گولیاں لگنے کی تصدیق۔
تنویر احمد (گلگت)

گلگت بلتستان کے ضلع ہنزہ کے بالائی علاقے خنجراب کنزرویشن ایریا میں ہمالین آئی بیکس کے غیر قانونی شکار پر تین افراد کے خلاف مقدمہ درج، ملزمان فرار۔
ڈسٹرکٹ فارسٹ آفیسر وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ ہنزہ جعفر علی نے فروزاں ڈیجیٹل کو بتایا کہ خفیہ اطلاع پر ان کی ٹیم نے 18 نومبر کو بالائی ہنزہ کے گاؤں مورخون میں ایک چھاپہ مار کارروائی کی۔
انہوں نے بتایا کہ چھاپے کے دوران ایک مقامی شخص کے گھر کی تلاشی کے دوران مبینہ غیر قانونی شکار کے گوشت کے ساتھ وہ اسلحہ بھی برآمد کیا جو بظاہر شکار میں استعمال ہوا تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ برآمد کیا گیا مواد اس بات کا ثبوت ہے کہ حالیہ دنوں میں خنجراب کنزرویشن ایریا میں ہمالین آئی بیکس کا شکار کیا گیا ہے جس پر قانون کے تحت مکمل پابندی ہے۔
جعفر علی نے بتایا کہ کارروائی کے دوران مشتبہ افراد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے اور نہ تو کوئی گرفتاری عمل میں آئی اور نہ ہی ملزمان کی فوری شناخت ہو سکی۔
واقعے سے متعلق تین افراد کے خلاف سوست پولیس اسٹیشن میں باضابطہ درخواست جمع کرا دی گئی ہے اور پولیس نے ابتدائی درخواست کی بنیاد پر مقدمہ درج کر لیا ہے تاہم تاحال کسی بھی ملزم کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔
ڈی ایف او نے بتایا کہ ملزمان کی شناخت اور گرفتاری کے لیے مقامی پولیس کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ڈی ایف او وائلڈ لائف کے مطابق خنجراب کنزرویشن ایریا میں جنگلی حیات خصوصاََنایاب انواع کے تحفظ کے لیے سخت قوانین نافذ ہیں۔
ایسے میں کسی بھی قسم کا شکار نہ صرف قانونی خلاف ورزی ہے بلکہ علاقے کی حیاتیاتی تنوع کے لیے بھی شدید خطرہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شکار کئے گئے ہمالین آئی بیکس کا لائیو اسٹاک اینڈ ویٹرنری ڈیپارٹمنٹ سے پوسٹ مارٹم بھی کرایا گیا پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق جانور کو بائیں شانے پر دو گولیاں لگیں جس سے دو پسلیاں ٹوٹ گئیں اور موت واقع ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ رپورٹ میں ویٹرنری آفیسر ڈاکٹر محمد علی کاظمی نے تصدیق کی ہے کہ جانور کی لاش دو روز پرانی تھی جبکہ اندرونی اعضاء غائب تھے۔ تاہم انہوں نے گوشت کو مکمل طور پر صاف اور انسانی استعمال کے قابل قرار دیتے ہوئے چھ گھنٹوں کے اندر نیلام کرنے کی اجازت دی تھی۔
شکار ہونے والا آئی بیکس نر تھا اور اس کی عمر تقریباً 7 سال تھی۔پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے فوری بعد آئی بیکس کاگوشت نیلام کر دیا گیا ۔
ہمالین آئی بیکس گلگت بلتستان کا قومی جانور اور عالمی سطح پر خطرے سے دوچار جانوروں شمار ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قراقرم ایئریا ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی ایک سروے کے مطابق خنجراب کنزرویشن ایریا میں ہمالین آئی بیکس کی تعداد 400 سے زائد ہے جس کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے محکمہ مقامی کمیونٹی کے تعاون سے ہر ممکن کوششیں کر رہا ہے۔
انہوں نے اس قسم کے شکار کو ماحولیاتی توازن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ محکمہ اس بات پر بھی زور دیتا ہے کہ محفوظ علاقوں میں غیر قانونی شکار کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی جاری رکھی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں
موسمیاتی بحران عالمی صحت ایمرجنسی: بیلیم ہیلتھ پلان کیوں فیصلہ کن ہے؟
وادی شمشال میں اپینڈسائٹس کیسز کا اصل سبب سامنے آگیا
علاقے کے مقامی افراد نے بھی وائلڈ لائف کی کارروائی کو سراہتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی شکار میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کر کے نایاب جنگلی حیات کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

