رپورٹس

رواں سال دنیا بھر میں فروخت ہونے والی ہر پانچ میں سے ایک کار برقی ہوگی

سی اے سی کی تحقیقی رپورٹ

  دوہزار چوبیس  نمو کی توقعات کے مطابق ایک ریکارڈ سال ہوگا 2023 میں برقی کاروں کی عالمی فروخت تقریباً 14 ملین تک پہنچ گئی تھی

برقی کاروں کی فروخت میں اضافہ جاری ہے اور یہ 2024 میں تقریباً 17 ملین تک پہنچ سکتی ہے، جو دنیا بھر میں فروخت ہونے والی ہر پانچ میں سے ایک کار کے برابر ہے۔ برقی کاریں مختلف ممالک میں ایک عوامی مارکیٹ کی مصنوعات بننے کی طرف پیش قدمی کر رہی ہیں۔ کم منافع، بیٹری کی دھاتوں کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، زیادہ مہنگائی، اور کچھ ممالک میں خریداری کی مراعات کے خاتمے نے صنعت کی ترقی کی رفتار کے بارے میں تشویش پیدا کی ہے، لیکن عالمی فروخت کے اعداد و شمار مستحکم رہے ہیں۔

توانائی کی عالمی ایجنسی کی سالانہ جائزہ رپورٹ کے مطابق 2024 کی پہلی سہ ماہی میں گزشتہ سال کی اسی سہہ ماہی کے مقابلے میں برقی کاروں کی فروخت میں تقریباً 25 فیصد اضافہ ہوا ہے جو 2022 کی اسی مدت میں دیکھی گئی سال بہ سال کی ترقی کے مشابہ ہے۔ 2024 میں برقی کاروں کا مارکیٹ شیئر چین میں 45 فیصد تک، یورپ میں 25 فیصد اور امریکہ میں 11 فیصد سے زیادہ تک پہنچ سکتا ہے جو کہ مینوفیکچررز کے درمیان مقابلے، بیٹری اور کار کی قیمتوں میں کمی، اور جاری پالیسی کی حمایت کی بنیاد پر ہے۔

2024 نمو کی توقعات کے مطابق ایک ریکارڈ سال ہوگا 2023 میں، برقی کاروں کی عالمی فروخت تقریباً 14 ملین تک پہنچ گئی تھی جو کہ فروخت ہونے والی تمام کاروں کا 18 فیصد تھا۔ جو کہ 2022 کے 14 فیصد اضافے سے بڑھ کر ہوا ہے۔ 2023میں برقی کاروں کی فروخت 2022 کے مقابلے میں 3.5 ملین زیادہ تھی، جو کہ 35 فیصد سال بہ سال کا اضافہ ہے۔ جو مستحکم ترقی کو ظاہر کرتا ہے حالانکہ بہت سے بڑے بازار ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں، جہاں استعمال کنندگان اب ابتدائی اپنانے والوں سے بڑھ کر عام خریدار بن رہے ہیں۔

پچھلے سال ہر ہفتے 250,000 سے زیادہ برقی کاریں فروخت ہوئیں، جو کہ ایک دہائی پہلے ایک سال میں فروخت ہونے والی تعداد سے زیادہ ہے۔ چینی کار سازوں نے 2023 میں فروخت ہونے والی برقی کاروں کی نصف سے زیادہ تیار کیں، حالانکہ ان کا داخلی دہن (انٹرنل کمبشن) کے انجن والی کاروں کی عالمی فروخت میں صرف 10 فیصد حصہ ہے۔برقی کاروں کی فروخت کی رفتار جو چین کے باہر ابھرتی اور ترقی پذیر معیشتوں میں کتنی بڑھتی ہے یہ تعداد ان کی عالمی کامیابی کا تعین کرے گی۔

2023 میں برقی کاروں کی فروخت کی بڑی اکثریت چین (60فیصد)، یورپ (25 فیصد) اور امریکہ (10 فیصد) میں تھی۔ اس کے مقابلے میں ان خطوں کا دنیا بھر میں کل کاروں کی فروخت میں تقریباً 65 فیصد حصہ رہا، جس سے پتہ چلتا ہے کہ روایتی کاروں کی نسبت برقی ماڈلز کی فروخت جغرافیائی طور پر زیادہ مرکوز ہے۔ جبکہ برقی کاروں کی فروخت ابھرتی معیشتوں میں تین بڑے بازاروں کے مقابلے میں پیچھے ہے، نمو میں تیزی نے 2023 میں ویت نام (تمام کاروں کی فروخت کا تقریباً 15 فیصد) اور تھائی لینڈ (10 فیصد) جیسے ممالک میں رفتار پکڑی ہے۔

بڑی کار مارکیٹوں والی ابھرتی معیشتوں میں برقی کاروں کے حصص ابھی بھی نسبتاً کم ہیں مگر قیمتوں میں سبسڈی، ٹیکسوں میں چھوٹ اور بیٹری سازی میں آسانیوں جیسے بہت سے متوقع اقدامات تیزی کا اشارہ بھی دے رہے ہیں۔ برقی کاروں کی عالمی منڈی میں 2 فیصد حصہ رکھنے والے بھارت میں بھی پیداواری مراعات کے باعث نمو بڑھتی دکھائی دے رہی ہے۔ چین کی سستی برقی کاروں کے باعث عالمی برقی کار سازی میں برازیل 3 فیصد، انڈونیشیا اور ملائشیا دو دو فیصد اور تھائی لینڈ معمولی سے حصے کے ساتھ کھڑے ہیں دوسری جانب امریکہ میں تخفیف افراط زر کے قانون کی رو سے ملنے والی سبسڈی کے میکسیکو میں بھی برقی کار سازی میں نمو ہورہی ہے۔

Leave a Comment