وردہ اعتصام (بیجنگ)
ہم بھی اپنے شہروں کو کنکریٹ کاجنگل بننے سے بچا سکتے ہیں
گزشتہ ایک دہائی میں چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ماحول کو بہتر کرنے کے لئے جن اہم اقدامات پر توجہ دی گئی ان میں سے ایک شہر میں گرین ایریا کے رقبے کو بڑھانا بھی ہے۔اس سلسلے میں شہر میں گزشتہ دہائی سے عوام کے لیے گرین ایریا اور پارکس کو بڑھانے کے لیے بے انتہا کوششیں ہوئی ہیں اور شہر کے ارد گرد پارکس بنا کر ہزاروں ہیکٹر رقبے پر ہریالی کا اضافہ کیا گیا ہے۔
یہ اقدامات اس منصوبے کا حصہ ہیں جسے بیجنگ گارڈن سٹی پلان 2023 تا 2035 ” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ انسان اور فطرت کے مابین ہم آہنگی کے ذریعے جدید کاری کو آگے بڑھانا اور گارڈن سٹی کے لیے اعلی معیار کی ترقی کو اپنانا” اس منصوبے کے اہم نکات ہیں۔ منصوبے کے اہم اہداف میں 2035 تک شہری علاقے میں جنگلات کی کوریج کی شرح کو 45 فیصد سے زیادہ تک بڑھانا، ایک لاکھ ہیکٹر سے زیادہ قابل کاشت زمین کا تحفظ، 500 کلومیٹر طویل پانی اور گرین بیلٹ کا قیام، اور تفریحی مقامات میں پارکس کو بڑھانا شامل ہے۔
اس منصوبے کے حوالے سے بیجنگ میونسپل فاریسٹری اینڈ پارکس بیورو کی ایک عہدیدار کہتی ہیں کے ادارے نے گارڈن سٹی کی تعمیر کے اعلی سطحی ڈیزائن کو نہ صرف وضع کیا ہیبلکہ اب اسے اور بھی بنایا جا رہا ہے۔ اس سال بیجنگ میں ماحولیاتی رقبے کو مزید آگے بڑھا تے ہوئے 200 ہیکٹر سبز جگہ کا اضافہ کیے جانے کا منصوبہ ہے جس میں تقریبا 666 ہیکٹر اراضی پر جنگلات لگائے جائیں گے، 15 نئے تفریحی پارکس بنائے جائیں گے اور 50 چھوٹے پارکس اور سبز جگہوں کا قیام ہو گا۔
گارڈن سٹی کی تعمیر میں سب سے اہم مسئلہ یہ ہے کہ رہائیشی جگہ اور پارکس کو کیسے آپس میں ملایا جائے تا کہ شہری زندگی بھی معمول کے مطابق رہے اور سبزے میں بھی اضافہ ہوسکے جس کے لیے شہر کے تمام محکموں کا آ پس میں کو آرڈینیشن ہے۔
”گارڈن سٹی ”کی طرز پر تعمیر اب بیجنگ کی شناخت کا لازمی جز و ہے اور اسی لئے کوشش کی جاتی ہے کہ سبز ے کو بڑھانے کے لیے دستیاب تمام زمین کو استعمال میں لایا جائے۔ اس سلسلے میں چھوٹے پارکس خالی زمین کو سبزے میں بدلنے لے لئے مدد کر تے ہیں اور گھر سے پارک تک کا فاصلہ بہت کم ہو جاتا ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں رہائش کے لئے مخصوص علاقوں کے ارد گرد اس طرح کے 600 سے زیادہ چھوٹے پارکس اور سبز مقامات بنائے گئے ہیں۔ پرسکون مقامات سے لے کر متحرک کمیونٹی مراکز تک، یہ پارک ہریالی اور تفریح کے غیر متوقع مظاہر پیش کرتے ہیں۔
2012 سے، بیجنگ نے ایک اہم شہری حکمرانی کے اقدام کا آغاز کیا ہے، جس میں 7,000 ہیکٹر سے زیادہ سبز مقامات کا اضافہ کیا گیا ہے۔ان میں متعدد شہری تفریحی پارکس، مضافاتی پارکس، چھوٹے پارکس اور چھوٹے چھوٹے سبز مقامات شامل ہے۔ اس اضافے کے نتیجے میں، فی کس پارک کا رقبہ 5.5 سے بڑھ کر 16.9 مربع میٹر ہو گیا ہے۔ بیجنگ اب ایک ہزار سے زائد پارکس کا شہر بن گیا ہے کیوں کہ یہاں 1,065 پارکس پورے شہر میں موجود ہیں۔اس کے ساتھ ہی بیجنگ میں جنگلات کی کوریج 44.9 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جبکہ شہری سبز کوریج 49.8 فیصد کی متاثر کن سطح پر ہے۔ اس کے علاوہ 13 اضلاع میں 128 نئے جنگلاتی فارم قائم کیے گئے ہیں، جو 182,700 ہیکٹر جنگلاتی زمین پر مشتمل ہیں اور اس سے 24,000 روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
بیجنگ کی ماحولیاتی بہتری کے اقدامات سے پرندوں کے مسکن کے معیار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ آج، شہر میں پرندوں کی 519 اقسام موجود ہیں جو چین کے پرندوں کی ایک تہائی سے زیادہ اقسام کی نمائندگی کرتی ہیں اور جی 20 دارالحکومتوں میں بیجنگ کا تنوع دوسرے نمبر پر ہے۔چین میں پارکوں کے انتظام میں قدرتی وسائل، تفریحی علاقوں اور ثقافتی ورثے کے مقامات کے تحفظ اور دیکھ بھال کے لیے ایک جامع نقطہ نظر شامل ہے۔ حکومت قومی پارکوں، شہری پارکوں اور قدرتی علاقوں کے انتظام میں اہم کردار ادا کرتی ہے، جس میں تحفظ، سیاحت اور کمیونٹی کی شمولیت پر توجہ دی جاتی ہے۔
حالیہ برسوں میں، چین نے پائیدار سیاحت، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور ماحولیاتی تعلیم کو فروغ دینے والی پالیسیوں کو نافذ کرکے پارک کے انتظام کو بڑھانے کے لیے اپنی کوششوں میں اضافہ کیا ہے۔ مثال کے طور پر، ژانگجیاجی اور جیوژائیگو جیسے قومی پارکوں کا قیام اپنے منفرد مناظر اور ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے لیے ملک کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
مزید برآں، بیجنگ اور شنگھائی جیسے شہروں میں شہری پارکوں کو رہائشیوں کے لیے سبز جگہیں فراہم کرنے، ہوا کے معیار کو بہتر بنانے اور مجموعی معیار زندگیکو بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ان پارکوں کے انتظام میں اکثر باقاعدہ دیکھ بھال، کمیونٹی پروگرام، اور تحفظ کی کوششوں میں عوامی شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے اقدامات شامل ہوتے ہیں۔ مجموعی طور پر، چین میں پارکوں کے انتظام کا مقصد عوام کے لیے تفریحی اور ثقافتی مواقع کے ساتھ ماحولیاتی تحفظ کو متوازن کرنا ہے۔
بیجنگ میں پارکوں کی ایک قابل ذکر تعداد ہے جو رہائشیوں اور زائرین کے لطف اٹھانے کے لیے سبز جگہیں اور تفریحی علاقے پیش کرتے ہیں۔ بیجنگ کے کچھ مشہور پارکوں میں سمر پیلس، بیھائی پارک اور چاؤیانگ پارک شامل ہیں۔ ہر پارک میں لوگوں کے آرام کرنے اور آرام کرنے کے لیے اپنی منفرد دلکشی اور پرکشش مقامات ہیں۔
چینی پارکوں میں پائیدار طریقوں کی کچھ مثالوں میں شامل ہیں
مقامی پودوں کی زمین کی تزئین: بہت سے پارک مقامی پودوں کا استعمال کرتے ہیں جن کے لیے کم پانی اور دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے، مقامی حیاتیاتی تنوع کو فروغ دیتے ہیں اور کیمیائی کھادوں اور کیڑے مار ادویات کی ضرورت کو کم کرتے ہیں۔
بارش کے پانی سے آ بیاری: کچھ پارک آبپاشی کے لیے بارش کے پانی کو جمع کرنے اور استعمال کرنے کے نظام کو شامل کرتے ہیں، جس سے آبی وسائل کے تحفظ میں مدد ملتی ہے۔
شمسی توانائی: پارکس بجلی کی روشنی اور سہولیات کے لیے شمسی پینل لگاتے ہیں، جس سے غیر قابل تجدید توانائی کے ذرائع پر انحصار کم ہو جاتا ہے۔
فضلہ کا انتظام: ری سائیکلنگ پروگراموں کو نافذ کرنا اور نامیاتی فضلہ کو کمپوسٹ کرنے سے لینڈ فل کی شراکت کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے اور زائرین میں پائیدار فضلہ کے طریقوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔
ماحول دوست مواد: پارک کی سہولیات کی تعمیر کرتے وقت، ماحول دوست مواد اکثر ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
ان طریقوں سے اس بات کو یقینی بنانے میں مدد ملتی ہے کہ پارکس آس پاس کے ماحولیاتی نظام کی حمایت کرتے ہوئے متحرک اور صحت مند رہیں۔ایسے عوامل میں چین سے رہنمائی لے کر ہم بھی اپنے شہروں کو کنکریٹ جنگل بننے سے بچا سکتے ہیں۔