خبریں

ویو پوائنٹ نہ بن سکا،مونال کی جگہ گندگی کے ڈھیر

اسلام آباد:(فرحین نمائندہ خصوصی) مارگلہ ہلز پر مونال ریسٹورنٹ کی بندش کے بعد مجوزہ مارگلہ ویو پوائنٹ منصوبہ تاخیر کا شکار ہو گیا ہے، جس کے باعث اس مقام پر گندگی کے ڈھیر لگنا شروع ہو گئے ہیں۔ متعلقہ حکام کی خاموشی اور صفائی کے ناقص انتظامات نے عوام کو شدید مایوس کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ (آئی ڈبلیو ایم بی) کی چیئرپرسن رعنا سعید نے کچھ ماہ قبل کی گئی پریس کانفرنس میں اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ، “مارگلہ ویو پوائنٹ کو ایک سال کے اندر مکمل کیا جائے گا، اور اس کے لیے فنڈز کا انتظام ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کرے گا۔” تاہم ریسٹورنٹ کے انہدام کے بعد اب تک وہاں کسی قسم کی ترقیاتی سرگرمی نہیں ہوئی، اور نتیجتاً وہ جگہ کچرے اور ویرانی کا منظر پیش کر رہی ہے۔

مونال ریسٹورنٹ کو 11 جنوری 2022 کو سپریم کورٹ کے حکم پر غیر قانونی طور پر مارگلہ نیشنل پارک میں قائم ہونے کے سبب سیل کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں، اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات پر 2023 میں اسے مکمل طور پر منہدم کر دیا گیا۔ حکام کا کہنا تھا کہ اس جگہ کو ماحولیاتی تحفظ کے پیش نظر بحال کیا جائے گا، تاہم اب تک اس حوالے سے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔

مارگلہ ہلز پر تفریح کے لیے آنے والے سیاحوں کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ جہاں پہلے مونال ریسٹورنٹ ایک پرکشش تفریحی مقام تھا، اب وہی جگہ کچرے سے بھر چکی ہے۔

مارگلہ ویو پوائنٹ منصوبے کے حوالے سے حکام کی جانب سے صرف دعوے کیے جا رہے ہیں، مگر اب تک کوئی عملی کام نظر نہیں آیا۔ آئی ڈبلیو ایم بی نے کہا تھا کہ “یہ منصوبہ نہ صرف قدرتی ماحول کی بحالی بلکہ مقامی معیشت کے فروغ کے لیے بھی اہم ہوگا” – لیکن ابھی تک ایسا کوئی اقدام نہیں کیا گیا جو ان دعووں کو درست ثابت کرے۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو یہ جگہ مکمل طور پر تباہ ہو سکتی ہے۔

فروزاں کی جانب سے آئی ڈبلیو ایم بی سے “مارگلہ ویو پوائنٹ” کی تعمیرات سے متعلق رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے اس بارے میں کوئی جواب نہیں دیا۔

موجودہ صورتحال میں اب یہ سوال عوام کے ذہنوں میں گردش کر رہا ہے کہ کیا حکومت اس مسئلے کو حل کرے گی یا مونال کی جگہ ہمیشہ کے لیے ویران رہے گی؟

Leave a Comment