تحریر: پروفیسر ڈاکٹر معین الدین احمد
نسینیریشن کے ذریعے منشیات کی ماحولیاتی تحفظ کے ساتھ تلفی: ایک قابلِ تقلید قدم
ماحولیاتی آلودگی ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا سامنا دنیا کے تمام ترقی یافتہ و ترقی پذیر ممالک کو ہے۔ صاف پانی، شفاف ہوا اور قدرتی وسائل کو محفوظ بنانے کے لیے عالمی سطح پر سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ نہ صرف انسانی صحت کو محفوظ رکھا جا سکے بلکہ گلوبل وارمنگ جیسے خطرناک عالمی چیلنج کا بھی مقابلہ کیا جا سکے۔
پاکستان میں عمومی طور پر ماحولیاتی تحفظ کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے، جس کی وجہ سے آلودگی خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔ ٹائر جلانے جیسی سرگرمیوں کو احتجاج کا حصہ سمجھا جاتا ہے، حالانکہ یہ عمل نہایت مہلک زہریلی گیسیں خارج کرتا ہے، جو نہ صرف فضاء بلکہ زمینی اور آبی حیات کو بھی نقصان پہنچاتی ہیں۔ یہی زہریلے عناصر بارش کے پانی کے ساتھ دریا اور سمندر تک پہنچ کر ہماری خوراک میں شامل ہو جاتے ہیں اور انسانی صحت کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔
ایک وقت تھا جب پاکستان سے جھینگا جاپان کو برآمد ہوتا تھا، لیکن سمندری آلودگی کی وجہ سے درآمد بند ہو گئی، جو ہمارے لیے ایک وارننگ ہونی چاہیے تھی۔ مگر بدقسمتی سے ہم نے آلودگی کے خلاف مؤثر عملی اقدامات نہیں کیے۔
تاہم، ایک خوش آئند قدم حالیہ دنوں میں دیکھنے کو ملا۔ اینٹی نارکوٹکس فورس (ANF) نے پہلی مرتبہ منشیات اور شراب کو کھلی فضا میں جلانے کے بجائے ایک ماحول دوست طریقے سے تلف کیا۔ 24 اپریل کو کراچی کے پورٹ قاسم میں پاکستان کے سب سے بڑے نجی انسینیریشن پلانٹ “جیو لنک” میں ایک تقریب منعقد کی گئی۔ اس موقع پر پانچ ٹن غیر قانونی منشیات اور شراب کو 1000 ڈگری سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت پر اس طرح تلف کیا گیا کہ نقصان دہ گیسوں اور ذرات کو جدید اسکروبر اور بیگ فلٹرز کے ذریعے صاف کر کے اونچی چمنی کے ذریعے خارج کیا گیا۔ یہ عمل عالمی ادارہ صحت (WHO)، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اسلام آباد اور سندھ ماحولیاتی ایجنسی کے اصولوں کے عین مطابق انجام پایا۔
تقریب کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر برائے انسداد منشیات رمیش کمار چاولہ اور لیفٹینیٹ جنرل محمد معید (نشانِ امتیاز) تھے۔ تقریب میں 350 سے زائد معززین، جن میں مختلف مذاہب کے رہنما، یونیورسٹی اساتذہ، کاروباری شخصیات، سیکیورٹی ایجنسیاں، سول سوسائٹی اور میڈیا نمائندگان شامل تھے، نے شرکت کی۔
اس موقع پر بچوں نے ٹیبلو پیش کیے اور تمام شرکاء نے پاکستان کو منشیات سے پاک بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ اس کامیاب تقریب کے انتظامات برگیڈیئر عمر فاروق، کرنل شاکر خان، میجر عمر سلطان، ندا میمن، حامد انور اور ان کی ٹیم نے انجام دیے۔ جیو لنک کے سربراہ ڈاکٹر مبین نے اینٹی نارکوٹک فورس کی ٹیم کو مستقبل میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی۔
یہ اقدام ایک مثال ہے کہ ہم اگر چاہیں تو منشیات جیسے مسائل سے نہ صرف نجات پا سکتے ہیں بلکہ ماحول کو محفوظ رکھ کر اپنی آنے والی نسلوں کو بھی بہتر زندگی دے سکتے ہیں۔