اسلام آباد (28 مئی 2025 فرحین نمائندہ خصوصی) – پاکستان انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی (پاک-ای پی اے) نے اسلام آباد میں فضائی آلودگی کا باعث بننے والے غیر قانونی اینٹوں کے بھٹوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے پانچ بھٹے فوری طور پر سیل کر دیے۔ یہ کارروائی ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی اور غیر معیاری بھٹہ ٹیکنالوجی استعمال کرنے پر عمل میں لائی گئی۔
زگ زیگ ٹیکنالوجی اختیار نہ کرنے والے بھٹے بند
ترجمان وزارت موسمیاتی تبدیلی محمد سلیم شیخ کے مطابق، ایچ-16 اور ایچ-17 سیکٹرز میں کیے گئے معائنے کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ کئی بھٹے اب بھی فکسڈ چمنی بیل ٹرینچ بھٹے جیسی پرانی اور ماحولیاتی طور پر نقصان ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہیں۔ ان مالکان کو پہلے بھی ہدایات دی گئی تھیں کہ وہ ماحول دوست زگ زیگ ٹیکنالوجی اختیار کریں، تاہم عدم عمل درآمد پر انہیں سیل کر دیا گیا۔
زگ زیگ ٹیکنالوجی: ماحولیاتی تحفظ کے لیے اہم قدم
ماہرین کا کہنا ہے کہ زگ زیگ ٹیکنالوجی کی مدد سے ایندھن کے استعمال میں کمی آتی ہے، کاربن اخراج کم ہوتا ہے، اور فضائی آلودگی پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ پاک-ای پی اے اسلام آباد میں اس جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے متحرک ہے۔
ڈائریکٹر جنرل کا سخت مؤقف
ڈائریکٹر جنرل پاک-ای پی اے نازیہ زیب علی نے “اسلام آباد میں روایتی آلودگی پھیلانے والے بھٹوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے۔ اگر کسی نے زگ زیگ ٹیکنالوجی اختیار نہ کی تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔”
فضائی آلودگی، صحت اور ماحول پر خطرناک اثرات
روایتی بھٹے نہ صرف اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کا باعث ہیں بلکہ انسانی صحت پر بھی مضر اثرات ڈالتے ہیں۔ سانس، آنکھوں اور جلد کی بیماریاں اس آلودگی سے وابستہ ہیں، جبکہ شہری علاقوں میں ہوا کا معیار بھی مسلسل خراب ہو رہا ہے۔