ماہرین کا کہنا ہے: “اسمارٹ عمارتیں، اسمارٹ توانائی” پاکستان کے پائیدار شہری مستقبل کی بنیاد رکھ سکتی ہیں-اجلاس میں پالیسی سازوں، انجینئروں، ماہرین تعمیرات، شہری منصوبہ سازوں اور نجی شعبے کے ماہرین نے شرکت کی۔
اسلام آباد ( فرحین العاص، نمائندہ خصوصی )

اسلام آباد میں توانائی مؤثر عمارتوں کے کوڈ پر عملدرآمد کا اعلان کردیا گیا۔تاہم اس کا مقصد عمارتوں کو زیادہ توانائی مؤثر اور پائیدار بنانا ہے۔
یہ اعلان نیکا کے سلسلہ وار مکالمے “کنزرویشن کنورسیشنز” کے تحت اجلاس میں کیا گیا۔ جس کا عنوان “اسمارٹ عمارتیں، اسمارٹ توانائی” تھا۔
اجلاس میں پالیسی سازوں، انجینئروں، ماہرین تعمیرات، شہری منصوبہ سازوں اور نجی شعبے کے ماہرین نے شرکت کی۔ تاکہ ملک میں توانائی کی بچت پر مبنی جدید تعمیراتی طریقوں کو فروغ دینے کے اقدامات پر بات چیت کی جا سکے۔
توانائی کے دانشمندانہ استعمال کی قومی سمت
نیکا کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر سردار معظم نے کہا کہ انرجی کنزرویشن بلڈنگ کوڈ پاکستان کے لیے ایک ایسا روڈ میپ ہے۔ جو بجلی کے بہتر اور ذمہ دارانہ استعمال کی راہ ہموار کرتا ہے۔
: ان کا کہنا تھا کہ
پاکستان میں عمارتیں مجموعی بجلی کے استعمال کا بڑا حصہ ہیں۔ البتہ اگر ہم انہیں توانائی مؤثر بنا لیں۔ تو نہ صرف بجلی کے نظام پر دباؤ کم کرے گا۔ بلکہ عوام کے اخراجات بھی کم ہوں گے۔ اور پائیدار توانائی کے مستقبل کی ضمانت بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ ای سی بی سی 2023 میں عمارتوں کے ڈیزائن، روشنی، وینٹیلیشن، اور ایچ وی اے سی نظام(حرارتی ہوا کی نکاسی اور ایئر کنڈیشنگ کا نظام) کے لیے جامع رہنما اصول شامل ہیں۔ جو توانائی کے ضیاع کو کم کرنے اور آرام دہ ماحول فراہم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں
پاکستان کے توانائی اور موسمیاتی چیلنجز کا حل: الیکٹرک گاڑیوں کا کردار
صاف پانی کے حصول میں سولر کا کلیدی کردار ہے
ماہرین کی سفارشات: تربیت، مراعات اور آگاہی ضروری
پینل کی نظامت ڈاکٹر فاروق بھٹی (نیوویٹیو) نے کی۔ شرکاء میں خالد حفیظ (سی ڈی اے)، عظیم کھوسو (وزارت موسمیاتی تبدیلی)، محمد ریاض بیگ (ایف این ڈی کنسلٹنٹس)، غفار (ایکسٹریم انجینئرنگ سسٹمز)، فواد سہیل (سہیل اینڈ فواد آرکیٹیکٹس) اور ڈاکٹر فیاض احمد چوہدری (لمز انرجی انسٹیٹیوٹ) شامل تھے۔
پینل نے کہا کہ کوڈ پر مؤثر عملدرآمد کے لیے انسپکٹرز کی تربیت، ادارہ جاتی استعداد کار میں اضافہ، اور مالی مراعات ناگزیر ہیں۔
انہوں نے تجویز دی کہ ٹیکس میں رعایتیں اور کارکردگی پر مبنی انعامات متعارف کرائے جائیں۔ تاکہ بلڈرز اور شہری آسانی سے اس پر عمل کر سکیں۔
سی ڈی اے کو مثال بننے کی ضرورت
شرکاء نے زور دیا کہ سی ڈی اے کو خود ایک مثالی ادارے کے طور پر پیش ہونا چاہیے۔ اور ای سی بی سی کے نفاذ کے لیے ایس او پیز اور عملی تربیت کو ترجیح دینی چاہیے۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ پرانی عمارتوں پر کوڈ کا اطلاق مشکل ہو سکتا ہے۔ مگر عوامی آگاہی اور مراعات سے یہ عمل ممکن بنایا جا سکتا ہے۔
شمولیت اور مستقبل کی سمت
اجلاس میں 80 سے زائد ماہرین اور طلبہ نے شرکت کی- جن کا تعلق وزارت موسمیاتی تبدیلی، لمز، نسٹ، پی آئی ڈی ای، پی ایچ اے، یو ای ٹی ٹیکسلا، یون او پی ایس، اور انرجی کنزرویشن فنڈ سے تھا۔
نیکا نے اختتام پر اعلان کیا کہ وہ سی ڈی اے اور صوبائی اداروں کے ساتھ مل کرکام کریں گے۔ اور تکنیکی معاونت اور پالیسی ہم آہنگی کے ذریعے کوڈ کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنائے گی۔

اتھارٹی کا کہنا تھا کہ وہ عوام، تعمیراتی کمپنیوں اور ڈویلپرز کے لیے رہنما اصولوں کو زیادہ آسان اور قابلِ فہم بنانے پر کام کر رہی ہے۔ تاکہ توانائی مؤثر تعمیرات کا رجحان تیزی سے فروغ پائے۔
نیکا کیا ہے؟
نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن اتھارٹی (نیکا)، وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کے تحت قائم قومی ادارہ ہے جو نیکا ایکٹ 2016 کے مطابق پاکستان میں توانائی کی کارکردگی اور بچت کے فروغ کا مرکزی نگراں ادارہ ہے۔
ای سی بی سی کیا ہے؟
توانائی کے تحفظ کی عمارت کے ضابطے ای سی بی سی 2023
ای سی بی سی 2023 کوڈ پاکستان میں عمارتوں میں توانائی کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے ایک ضابطہ ہے۔
اس کا مقصد نئی عمارتوں، موجودہ عمارتوں کی توسیع، اور ان کی توانائی کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے معیارات فراہم کرنا ہے۔ البتہ اس ضابطے میں کئی اہم پہلو شامل ہیں۔ جیسے عمارتوں کی دیواریں، چھتیں، کھڑکیاں، دروازے، حرارتی، وینٹیلیشن اور ایئر کنڈیشنگ(ایچ وی ای سی) سسٹمز، اور پانی کے ہیٹنگ سسٹمز۔
ای سی بی سی 2023 کوڈ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ عمارتیں توانائی کے مؤثر استعمال کے لیے ڈیزائن کی جائیں۔
اس میں توانائی کی بچت کرنے کے مختلف طریقوں پر بات کی گئی ہے۔ جیسے توانائی کی بچت کے لیے عمارتوں کی تعمیر، پانی کی ہیٹنگ، اور شمسی توانائی جیسے متبادل توانائی کے ذرائع کا استعمال شامل ہے۔
علاوہ ازیں یہ ضابطہ پاکستان کے توانائی کے تحفظ کے اہداف اور عالمی معیار کے مطابق ہے۔ جو ملک کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اہم قدم ثابت ہوگا۔
ای سی بی سی 2023 کا مقصد توانائی کے اخراجات کو کم کرنا اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنا ہے۔
ای سی بی سی 2023 عمارتوں میں توانائی کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ایک ضابط ہے۔
اس کا مقصد توانائی کے ضیاع کو کم کرنا اور توانائی کے مؤثر استعمال کے لیے معیارات فراہم کرنا ہے۔
یہ ضابطہ پاکستان کے توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے اور عالمی موسمیاتی اہداف کو حاصل کرنے میں مدد دے گا۔
اس کے ساتھ، کچھ خصوصی استثنائیں بھی رکھی گئی ہیں، جیسے وہ عمارتیں جو متبادل توانائی کے ذرائع استعمال کرتی ہیں، ان پر یہ ضابطہ لاگو نہیں ہوتا۔
ایچ وی اے سی سسٹم کیا ہے؟
ایچ وی اے سی سسٹم کا مکمل نام ہے “ہیٹنگ، وینٹیلیٹنگ اور ایئر کنڈیشنگ سسٹم“ ۔ یہ ایک ایسا نظام ہے۔ جو عمارتوں یا گھروں میں ہوا کو مناسب درجہ حرارت پر رکھنے، ہوا کی صفائی اور تازگی فراہم کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔
-یہ سسٹم تین اہم اجزاء پر مشتمل ہوتا ہے
: ہیٹنگ
یہ سسٹم عمارت یا کمرے کا درجہ حرارت بڑھانے کے لئے کام کرتا ہے۔ تاکہ سردیوں میں سردی کو کم کیا جا سکے۔ یہ مختلف طریقوں سے ہوتا ہے جیسے گیس ہیٹرز، برقی ہیٹرز یا سینٹرل ہیٹنگ سسٹمز۔
: وینٹیلیٹنگ
یہ عمل ہوا کی گردش اور تازہ ہوا کے داخلے کو یقینی بناتا ہے۔ تاکہ اندر کی ہوا صاف اور تازہ رہے۔تاہم یہ نظام عمارت سے فاسد ہوا اور نمی کو باہر نکال کر نئی ہوا کی فراہمی کرتا ہے۔ نتیجا اس کے ذریعے آلودگی، بدبو اور نمی کو کنٹرول کیا جاتا ہے۔
: ایئر کنڈیشنگ
یہ سسٹم درجہ حرارت کو کم کرتا ہے اور فضاء میں نمی کو کم کر کے موسم کو ٹھنڈا رکھتا ہے۔ جبکہ گرمیوں میں یہ نظام کمرے کو ٹھنڈا کرنے اور ہوا کو خوشگوار بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
ایچ وی اے سی سسٹم کا مقصد
عمارت یا کمرے کا درجہ حرارت قابو میں رکھنا۔
ہوا کی صفائی اور تازگی فراہم کرنا۔
توانائی کی بچت کے ساتھ آرام دہ ماحول فراہم کرنا۔
ایچ وی اے سی سسٹم کا استعمال تجارتی عمارتوں، رہائشی مکانات، اور صنعتی یونٹس میں کیا جاتا ہے۔ تاکہ اندرونی ماحول کو زیادہ آرام دہ اور صحت بخش بنایا جا سکے۔
References:
ASHRAE Handbook (American Society of Heating, Refrigerating and Air-Conditioning Engineers)
Energy Efficiency Handbook (For HVAC Systems)
Building Design and Construction Handbook
HVAC Design Manual for Hospitals and Clinics