لیاقت باغ راولپنڈی میں قائم کوڑا ٹرانسفر اسٹیشن بدبو، آلودگی اور بیماریوں کا باعث بن چکا ہے۔ شہریوں کے احتجاج اور ماہرینِ صحت کی وارننگ کے باوجود منتقلی میں تاخیر ہو رہی ہے؟
ذیشان حیدر راجہ
راولپنڈی کا مرکزی مقام لیاقت باغ، جسے تاریخی اہمیت حاصل ہے اور جو شہرِ راولپنڈی کے عوامی اجتماعات، تقاریب، احتجاج اور جلسے جلوسوں کا تاریخی اور مرکزی مقام سمجھا جاتا ہے۔
گزشتہ چند برسوں سے بدبو اور ماحولیاتی آلودگی کے سبب شہریوں کے لیے وبالِ جان بن چکا ہے۔
لیاقت باغ کے عقب میں قائم کوڑا ٹرانسفر اسٹیشن نے نہ صرف اردگرد کے رہائشی علاقوں بلکہ شہر کے سب سے مصروف میٹرو اسٹیشن، پریس کلب، پولیس خدمت مرکز اور قریبی دفاتر کے ماحول کو بھی شدید متاثر کر رکھا ہے۔
پس منظر
راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی آر ڈبلیو ایم سی کی جانب سے چند سال قبل لیاقت باغ کے قریب کوڑا ٹرانسفر پوائنٹ قائم کیا گیا تھا تاکہ شہر کے مختلف علاقوں سے جمع شدہ کوڑا عارضی طور پر یہاں منتقل کر کے مناسب جگہ لے جایا جا سکے۔
تاہم، وقت گزرنے کے ساتھ یہ عارضی بندوبست مستقل شکل اختیار کر گیا اور اب یہاں روزانہ درجنوں ٹرک کوڑا پھینکتے ہیں، جس سے تعفن اور بیماریوں کے امکانات بڑھ چکے ہیں۔
عوامی احتجاج اور مشکلات
لیاقت باغ، میٹرو اسٹیشن خدمت مرکز اورپریس کلب اطراف موجود دفاتر کے ملازمین اور مسافر شدید بدبو اور گندگی کی شکایات کر رہے ہیں۔
میٹرو بس کے ایک مسافر نے بتایا کہ ’’صبح جب میٹرو پر جانے کے لیے آتے ہیں تو سانس لینا مشکل ہو جاتا ہے، خاص طور پر برسات کے دنوں میں تو کچرے کی بُو انسان کے بس سے باہر ہوتی ہے‘‘۔
الا اصغر پلازہ کے ایک تاجر کا کہنا تھا کہ’’ہمارے کاروبار پر برا اثر پڑا ہے، گاہک اس بدبو سے تنگ آ کر یہاں آنا چھوڑ دیتے ہیں‘‘۔

محکمہ محتسب کا نوٹس
مسلسل عوامی شکایات میڈیا رپورٹس اور سٹیزن ایکشن کمیٹی کے احتجاج کے بعد صوبائی محتسب راولپنڈی نے اس مسئلے کا نوٹس لیا تھا اور متعلقہ محکموں کو متبادل جگہ تلاش کرنے کی ہدایت جاری کی۔ جس پر سی ای او (آر ڈبلیو ایم سی) رانا ساجد صفدر، دیگر متعلقہ افسران نے نئی جگہ کا وزٹ بھی کیا۔
تاہم، عمل درآمد اب تک ممکن نہ ہو سکا۔17 ستمبر روزنامہ جنگ راولپنڈی میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق،عوامی احتجاج محتسب کے نوٹس پر لیاقت باغ کوڑا ٹرانسفر اسٹیشن تبدیل کرنے کا فیصلہ۔
آر ڈبلیو ایم سی نے ڈھوک حسو میں نئی سائٹ کا وزٹ بھی کیا، مگر اس منصوبے پر بھی تاحال کوئی عملی پیش رفت نہیں ہو سکی۔
ڈھوک حسو سائٹ اور منتقلی میں تاخیر
واضح رہے کہ اس علاقے کی عوام نے بھی مجوزہ ٹرانسفر اسٹیشن کی مخالفت کرتے ہوئے احتجاج کیااور شدید احتجاج کرنے کااشارہ بھی دے دیا۔
ڈھوک حسو کی عوام کا مؤقف ہے کہ حکومت ایک علاقے سے گندگی ہٹا کر دوسرے رہائشی علاقے میں منتقل کر رہی ہے، جو مسئلے کا حل نہیں بلکہ اس کا پھیلاؤ ہے۔
ڈھوک حسو بھی ایک رہائشی علاقہ ہے۔ ہم کسی صورت شہر بھر کے کچرے کو ڈھوک حسو میں جمع نہیں ہونے دیں گے۔نتیجتاً، کوڑا ٹرانسفر اسٹیشن کی منتقلی کا عمل تا حال تعطل کا شکار ہے، جبکہ لیاقت باغ کے اردگرد شہریوں کی مشکلات بدستور برقرار ہیں۔
نیا کوڑا ٹیکس اور موبائل اپلیکیشن
لیاقت باغ کوڑا ٹرانسفر اسٹیشن کے ساتھ ساتھ اگر آر ڈبلیو ایم سی کے نئے کوڑا ٹیکس اور موبائل اپلیکیشن کا ذکر کریں تو راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (آر ڈبلیو ایم سی) کی جانب سے گزشتہ ماہ نیا کوڑا ٹیکس براہِ راست دکانوں اور رہائشی عمارتوں پر نافذ کر دیا گیا، جس کے تحت تجارتی مراکز پر پانچ سو سے دو ہزار روپے تک کے بل بھیجے گئے ہیں۔
تاجروں نے اس ٹیکس کو مسترد کرتے ہوئے مؤقف اپنایا ہے کہ وہ پہلے ہی پانی کے بلوں میں کچرا ٹیکس ادا کر رہے ہیں، اس لیے اضافی ٹیکس غیر منصفانہ ہے۔جس کے بعد گھروں کو بل نہیں بھیجوائے گئے۔
دوسری جانب، آر ڈبلیو ایم سی نے شہری کی سہولت کے لیے ایک موبائل اپلیکیشن متعارف کرائی ہے، جس کے ذریعے شہری اپنے علاقوں میں موجود کوڑے یا صفائی کے مسائل کی تصاویر اپ لوڈ کر کے براہِ راست شکایت درج کرا سکتے ہیں۔
انتظامیہ کے مطابق، اس اقدام کا مقصد شہری شکایات کے ازالے میں شفافیت اور تیزی لانا ہے۔
برسات میں صورتحال مزید خراب
بارش،مون سون اور ساون کے موسم میں کچرے کی بدبو میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ پانی جمع ہونے سے کوڑے میں سڑاند پیدا ہوتی ہے جو پورے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ
”جب ساون آتا ہے تو اس کچرے کی وجہ سے یہاں کے رہائشیوں کاسانس لینا دوبھر ہو جاتا ہے۔ بچوں اور بزرگوں کے لیے تو یہ تعفن زدہ ماحول خطرناک صورتحال اختیار کرتا جا رہا ہے۔

ماہرینِ صحت کی وارننگ
ماہرینِ صحت کے مطابق، جو افراد مستقل طور پر کوڑے اور تعفن زدہ ماحول میں رہتے ہیں، وہ مختلف جسمانی اور ذہنی امراض کا شکار ہو سکتے ہیں۔
ان امراض میں سانس کی تکالیف، جلدی انفیکشن، ذہنی تناؤ، سکن الرجی اور مستقل سر درد شامل ہیں۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بدبو اور گندگی کے طویل اثرات نہ صرف مدافعتی نظام کو کمزور کرتے ہیں بلکہ شہریوں کی ذہنی صحت پر بھی منفی اثرات ڈالتے ہیں۔
ماحولیاتی ماہرین کے مطابق، ایسے عارضی ٹرانسفر پوائنٹس شہری ماحول کے لیے خطرناک ہیں اور طویل مدتی نقصان کا باعث بنتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
اسلام آباد میں فضائی آلودگی تشویشناک حد تک بڑھ گئی
دوہرا رویہ موسمیاتی انصاف میں رکاوٹ ہے،مصدق ملک کا ایس ڈی پی آئی کی 28ویں سالانہ کانفرنس سے خطاب
پاکستان میں ورچوئل ایسٹ ریگولیٹری اتھارٹی کےقیام کی حکمت عملی
ماہرین اور شہریوں کا ترجمان حکومتِ پنجاب، ویسٹ مینجمنٹ کمپنی اور انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ
لیاقت باغ کے اردگرد کے علاقے کو فوری طور پر اس ماحولیاتی آلودگی سے نجات دلائی جائے۔
اور کوڑا منتقلی کا کوئی پائیدار اور ماحول دوست حل اختیار کیا جائے۔
